پنجاب نے سموگ سے لڑنے والے شہروں میں سکولوں اور دفاتر میں مزید چھٹیاں دینے کا اعلان کر دیا۔
نگران پنجاب حکومت نے دم گھٹنے والی اسموگ کے درمیان اسکولوں کو مزید بند کرنے کا اعلان کیا ہے جس نے صوبے بالخصوص لاہور میں روزمرہ کی زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔ اور نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہفتے میں دو دن سکول اور کاروباری دفاتر بند رکھیں جائیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ جن علاقوں میں سموگ خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ بارش ہونے سے کچھ حد تک کمی واقع ہوئی تھی لیکن دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے لاہور اور پنجاب کے دوسرے بڑے شہروں میں ہفتے میں دو دن چھٹیوں کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اتوار کی چھٹی کے ساتھ ہفتے کی بھی چھٹی کر کے سکول اور دفاتر کو بند رکھا جائے۔
اس تعطیل کا اطلاق لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ، ننکانہ صاحب اور وزیرآباد میں واقع سکولوں اور دفاتر پر ہوگا۔ یہ چھٹی صرف اس ہفتے کو ہوگی۔
مزید برآں ہفتہ کو
بازار بند رہیں گے۔ ہوٹل، پارکس اور سنیما گھر جمعہ اور ہفتہ کو بند رہیں گے۔ یہ
کاروبار اتوار کو عام طور پر بند ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف شکاگو کی
جانب سے کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں شہر میں اسموگ کی خطرناک حد کے باعث لاہور کے
رہائشیوں میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق شہر
کے باشندوں کی متوقع عمر میں 7 سال کی سالانہ کمی کا سامنا ہے۔ مزید برآں، رپورٹ میں
بچوں پر سموگ کے نقصان دہ اثرات کی نشاندہی کی گئی ہے، جو کہ موجودہ آلودگی کی سطح
سے ان کی نمائش کو روزانہ 30 سگریٹ پینے کے برابر قرار دیتی ہے۔
No comments:
Post a Comment