چھٹیاں بڑھیں گی یا نہیں فیصلہ ہو گیا
حکومت نے چھٹیوں کے
بارے اہم ایس او پیز جاری کر دیے
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ نے سکولوں کو واضح ہدایات جار ی کر دی ہیں۔ اور متعلقہ ایجوکیشن آفیسر کو جاری کر دہ ایس او پیز فراہم کر دیے ہیں اور سختی سے عمل در آمد کروانے کو کہا ہے۔
گزشتہ دنوں حکومت پنجاب نے آشوب چشم کی وبا ء پھیلنے پر ستائیس ستمبر سے یکم اکتوبر تک سکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر سختی سے عمل در آمد کروایا گیا۔
اب سوموار سے دوبارہ سے تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہو جائے گا۔
سوشل میڈیا پر چھٹیاں مزید بڑھنے کی افواہوں ، جھوٹی خبروں کو بے بنیاد قراد دیا گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآن کریم کی سورۃ الحجرات کی آیت نمبر چھ میں بیان فرماتا ہے۔
’’اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس
کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو
پھر اپنے لئے پریشانی اٹھاؤ۔‘‘
کیونکہ افواہ پھیلانے والوں کی
ابتداء ایسے ہی لوگوں سے شروع ہوتی ہے جو حقیقت واقعہ کے بالکل خلاف باتوں کو
گھڑتے ہیں جو شریعت کی نظر میں حرام اور جھوٹ ہے اسی لئے اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے
فرمایا :
﴿ لَّعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ﴾
’’ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہے۔‘‘
(سورۃ آل عمران:61)
اور رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا
:
«وَأَنَّ الکَذِبَ یَهْدِیْ
إِلَی الفُجُوْرِ، وَإِنَّ الفُجُوْرَ یَهْدِیْ إِلَی النَّارِ وَإِنَّ الرَّجُلَ
لَیَکْذِبُ حَتَّی یُکْتَبُ عِنْدَ اللّٰہِ کَاذِبًا»
’’یقیناً جھوٹ برائی کی جانب لے
جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف لے جاتی ہے اور ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک
کہ وہ اللہ کے یہاں بہت جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘( صحیح بخاری:6094)
اسی طرح جھوٹ کی مذمت یوں بیان
کی گئی ہے کہ سیدنا حسن بن علی روایت کرتے ہیں کہ
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
«دَعْ مَایُرِیْبَكَ إِلَی
مَالَایُرِیْبُكَ فَإِنَّ الصِّدْقَ طُمَأنِیْنَةٌ وَالکِذب رِیْبَةٌ»
’’ اس چیز کو چھوڑ دو جو تمہیں
شک میں ڈالے اور اس چیز کو اختیار کرو جو تمہیں شک میں نہ ڈالے ،سچائی دل کو مطمئن
کرتی ہے اور جھوٹ دل کو بے قرار کرتا ہے۔‘‘ (جامع ترمذی:2518 )
جھوٹی خبروں کو عام کرنے والوں
اور افواہوں کو پھیلانے والوں کو اوپر درج کردہ احادیث ، اور قرآنی احکامات سے سبق لینا چاہئے
تفصیلات کے مطابق سکولوں کے ایس او پیز درج ذیل ہیں۔۔
۱۔ کوئی بھی طالب علم جس کی آنکھیں خراب ہوں سکول میں داخل نہ ہو۔
۲۔ سکول کے گیٹ پر نوٹس لگایا جائے کہ آشوب چشم مریض کا داخلہ ممنوع ہے۔
۳۔ مین گیٹ پر سکول کھلتے استاد صاحبان کھڑے ہوں ہر بچے کی آنکھیں چیک کریں۔ اور جس کی آنکھیں خراب ہو ان کو چھٹی دیں۔
۴۔آشوب چشم بچے کو سکول آنے نہ دیں اگر آ جائے تو والدین کو اطلاع دیں کہ بچے کو آ کر لے جائیں۔ تب تک بچے کو علیحدہ کمرے میں بٹھائیں۔
سکول انتظامیہ اس بات کا اہتمام کریں کہ جس بچے کو آشوب چشم کی بیماری ہے اس کو سکول نہ بھیجیں۔
ایس او پیز سکولوں کیلئے درج ذیل نوٹس پر عمل کریں۔۔
No comments:
Post a Comment