ملک میں شدید گرمی کی لہر کے باعث این ڈی ایم اے نے ہیٹ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ہیٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ احتیاط نہ کی گئی تو گرمی کی لہر جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
گرمی کے دباؤ سے بچنے کے لیے، زیادہ سادہ پانی کا استعمال کریں، کاربونیٹیڈ مشروبات سے پرہیز کریں۔
دن کے گرم ترین اوقات میں باہر جانے سے گریز کریں، اپنا سر ڈھانپیں اور تیز دھوپ میں نکلیں۔
بیماروں، بوڑھوں، بچوں اور پالتو جانوروں کا خاص خیال رکھیں، نمک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے لیموں پانی اور او آر ایس پی پییں۔
گرم موسم میں ہلکے اور ملائم کپڑے پہنیں، اگر کوئی گرم موسم میں بیہوش ہو جائے تو سر پر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔
شدید گرمی کی لہر
برفباری والے علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کا باعث بن سکتی ہے، متعلقہ ادارے
ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہیں۔
ہفتے کے دوران ملک کے
بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت میں بتدریج اضافے کا امکان ہے، ملک کے کچھ حصوں میں
گرمی کی لہر جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے
محکمہ موسمیات نے بتایا
کہ بالائی فضا میں ہائی پریشر کی موجودگی کے باعث 20 سے 24 جون تک ملک کے بیشتر
علاقوں میں دن کے درجہ حرارت میں بتدریج اضافے کا امکان ہے۔
بالائی اور وسطی
پنجاب، اسلام آباد، بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر میں دن کا درجہ حرارت
معمول سے 04-06 ڈگری سینٹی گریڈ اور سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں
معمول سے 02-04 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
اس دوران ملک کے میدانی
علاقوں اور پہاڑی علاقوں میں کبھی کبھار گردوغبار/گرج چمک کے ساتھ بارش کے ساتھ
الگ تھلگ مقامات پر (جیبوں میں) متوقع ہے۔
ممکنہ اثرات:
درجہ حرارت میں اضافے
کے باعث آنے والے دنوں میں بجلی اور پانی کی طلب میں اضافہ ہوگا۔
کسانوں کو مشورہ دیا
جاتا ہے کہ وہ فصل کے پانی کا انتظام اسی حساب سے کریں۔
عام لوگوں کو مشورہ دیا
جاتا ہے کہ وہ براہ راست سورج کی روشنی میں غیر ضروری نمائش سے گریز کریں۔
نوٹ: زندگی کے تمام پہلوؤں میں پانی کے درست استعمال کی درخواست کی جاتی ہے۔
یہ ہیٹ ویو ایک ہفتہ جاری رہے گی۔ اتوار کے بعد موسم میں بہتری کی امید ہے۔
اس کے علاوہ مزید پڑھیں۔
موسمیاتی تبدیلی پر دنیا کیوں خاموش ہے
No comments:
Post a Comment