نوجوان خواتین اب باآسانی سرکاری سکولوں میں ٹیچر کی نوکری حاصل کر سکتی ہیں۔
معروف گلوکار اور مخیر شخصیت شہزاد رائے نے کراچی میں انٹرمیڈیٹ کی طالبات کے لیے کیریئر کا راستہ متعارف کرایا ہے۔
وہ انہیں گورنمنٹ ایلیمنٹری کالج آف ایجوکیشن (GECE) سے بیچلر آف ایجوکیشن (B.Ed) کی ڈگری حاصل کرنے کی دعوت دیتا ہے اور اپنی غیر منافع بخش تنظیم (NGO) Durbeen کے ذریعے ملازمت کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اس کے ادارے سے فارغ التحصیل افراد کو دربین کے اختیار کردہ اسکولوں میں سرکاری تدریسی عہدہ ملے گا۔
اس نوکری کو بعد میں ٹیچر لائسنسنگ ٹیسٹ پاس کرکے گریڈ 16 کی سرکاری ٹیچر پوسٹ میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
ان گریجویٹس کی ابتدائی تنخواہ بینکر یا وکیل کی تنخواہ کے برابر ہوگی۔ دلچسپی رکھنے والے طلباء 8 جولائی تک ادارے میں داخلے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
گزشتہ ماہ، سندھ حکومت نے اساتذہ کے لائسنس کی پالیسی کی منظوری دی تھی، جس کا مقصد اساتذہ میں پیشہ ورانہ مہارتیں لانا تھا۔
پالیسی میں پرائمری، ایلیمنٹری اور سیکنڈری اساتذہ کے لیے تین قسم کے لائسنس شامل ہیں۔
نئے اساتذہ کو لائسنسنگ ٹیسٹ دینے کی ضرورت ہوگی، اور پاس ہونے پر، وہ ایک لائسنس حاصل کریں گے جس کی مدت پانچ سال ہے، اس کے بعد قابل تجدید۔
لائسنس 700 نئی تدریسی آسامیوں کے لیے نافذ کیے جائیں گے، اور بھرتی کیے گئے اساتذہ کو گریڈ BS-16 میں رکھا جائے گا۔
یہ پالیسی آغا خان
بورڈ اور ڈربین جیسے اداروں کے ماہرین تیار کر رہے ہیں۔ اساتذہ کی ترقیوں کے لیے
لائسنس کا حصول لازمی شرط ہوگا۔
اس کے علاوہ مزید
پڑھیں۔
تھر میں ایک لڑکی نےیوٹیوب سے پڑھ کر سی ایس ایس پاس کر لیا
No comments:
Post a Comment