سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

خبرجپختونخوا کے سکول اساتذہ نے پڑھانے سے انکار کر دیا

خیبرپختونخوا کے سکول اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پڑھانے سے انکار کر دیا۔ 


خبرجپختونخوا کے سکول اساتذہ نے  پڑھانے سے انکار کر دیا

خیبرپختونخوا کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی جانب سے مبینہ طور پر تنخواہ نہ ملنے پر پڑھانے سے انکار کی وجہ سے دوپہر کی شفٹ میں کلاسز معطل ہو سکتی ہیں۔


صوبائی محکمہ تعلیم نے ستمبر 2021 میں تعلیم کو فروغ دینے اور ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کم کرنے کے لیے دوسری شفٹ کی کلاسیں متعارف کرائیں، جس میں 60 فیصد سے زیادہ اندراج والے اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا۔

فی الحال، تقریباً 80,000 سے 100,000 طلباء دوپہر کی کلاسوں میں داخلہ لے رہے ہیں۔

سابق وزیر تعلیم شہرام خان تراکئی نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد ان بچوں کو تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر باقاعدہ کلاسز میں شرکت نہیں کر سکتے۔

پرائمری، مڈل اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں دوپہر کی کلاسیں

تاہم، جنوری 2023 میں اس پروگرام کو جزوی طور پر معطل کر دیا گیا تھا جب پچھلی حکومت نے مختلف اضلاع کے 167 پرائمری، مڈل اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں دوپہر کی کلاسیں ختم کر دی تھیں۔ حکومت نے تعلیمی افسران کو تنخواہوں کا مطالبہ نہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

 خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں میں تقریباً 3.2 ملین بچے اسکول سے باہر

محکمہ تعلیم کے مطابق، خیبرپختونخوا اور قبائلی علاقوں میں تقریباً 3.2 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، جن میں لڑکیوں کا اسکول چھوڑنے کا تناسب زیادہ ہے۔ قبائلی علاقوں میں، 97% لڑکیاں پرائمری سطح پر اسکول چھوڑ دیتی ہیں کیونکہ دور دراز کے علاقوں میں اسکول جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔

8000 اساتذہ کو چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیکنڈ شفٹ پروگرام میں شامل تقریباً 8000 اساتذہ کو چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ تاہم موجودہ ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم نے یقین دلایا کہ ضروری فنڈز مختص کر دیے گئے ہیں اور ملازمین کو جلد ہی ان کی تنخواہیں مل جائیں گی۔


متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو 3.3 ملین روپے کی رقم جاری کر دی گئی ہے اور تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ مزید پڑھیں۔۔

ٹیچنگ کیلئے اب لائسنس لینا ضروری

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.