سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

پنجاب نے معذور افراد کے تحفظ کے لیے معذوری ایکٹ کی منظوری دے دی

پنجاب اسمبلی میں اسپیشل افراد کے تحفظ کا قانون منظور

معذور افراد کو مذاق کرنے، گالی دینے، تنگ کرنے اور قانونی حق نہ دینے پر دو سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا کا قانون پنجاب اسمبلی سے منظور۔

معذور افراد کا مقدمہ بھی پنجاب حکومت خود لڑے گی۔

پنجاب نے معذور افراد کے تحفظ کے لیے معذوری ایکٹ کی منظوری دے دی


لاہور - پنجاب اسمبلی نے ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے خطے میں مختلف طور پر معذور افراد کے تحفظ کے لیے معذور افراد کو بااختیار بنانے کا ایکٹ 2022 نافذ کر دیا ہے۔

تاریخی قانون سازی نے معذور افراد کو کمیونٹی کا ایک موثر حصہ بنا کر ان کی شمولیت اور شرکت کو یقینی بنایا۔


معذوری ایکٹ معذور افراد کے لیے تحفظات کی ضمانت دیتا ہے کیونکہ جو بھی ان کا مذاق اڑائے گا اسے کم از کم دو سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔


گزشتہ سال فروری میں لاہور ہائی کورٹ (LHC) نے صوبائی انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ معذور افراد کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ایکٹ پر عمل درآمد کرے۔


نئی قانون سازی سے معذور افراد انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔ ان کی کارروائی کے لیے خصوصی عدالتیں بنائی جائیں گی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں معذور افراد کے ساتھ امتیازی سلوک قابل سزا جرم ہوگا۔ عوامی مقامات پر معذور افراد کے لیے پارکنگ بھی مفت کر دی گئی ہے۔

اس ایکٹ میں تعلیمی اداروں میں اندراج کے علاوہ ہسپتالوں میں صحت کی خصوصی سہولیات بھی شامل ہیں۔


معذور افراد (PWDs) کو اب وراثت میں جائیداد کے مکمل حقوق حاصل ہوں گے اور ملازمت کے لیے تمام سرکاری اداروں میں ایک خصوصی کوٹہ مختص کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ مزید پڑھیں۔

بورڈ نے میٹرک کا نظرثانی شدہ داخلہ شیڈول جاری کر دیا

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.