کرپٹ، بددیانت اور نااہل گروہ معیشت کا جنازہ نکال چکا
لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپٹ، بددیانت اور نااہل گروہ معیشت کا جنازہ نکال چکا، اب وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بھی بری طرح ناکام ہیں۔
تفصیلات کے مطابق زمان پارک لاہور میں عمران خان کی زیر صدارت اہم ترین اجلاس ہوا، اجلاس میں معاشی تباہی سے خود مختاری ،دفاع و سلامتی پرمرتب ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ ملک بھر خصوصی طور پر پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں دہشتگردی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
معیشت کے بعد دہشتگردی سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی
اجلاس کے شرکا نے امریکا،
یورپی یونین سفارتخانوں کی جانب سے اپنے شہریوں کیلئے پاکستانی سفری ہدایات کا اجرا
بھی تشویشناک قرار دیا جبکہ معیشت کے بعد دہشتگردی سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی پربھی
شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے
اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ ماہ پہلے قبل ملک معاشی طور مستحکم، دہشت
گردی عملاً ختم ہوچکی تھی،اب پھرسے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں 52فیصداضافہ ہوا،
270 لوگ جاں بحق جبکہ 550سےزائد مختلف واقعات میں زخمی ہوچکے، ہم نے جس ملک کو دنیا
کیلئےسیاحت کا مرکز بنایا اسےدوبارہ دہشتگردی کےشکنجے میں جکڑا جارہا ہے۔
قانون کی بالادستی کے بغیر اہم اہداف حاصل نہیں کیے جاسکتے، عمران خان
پی ڈی ایم کو تنقید کا
نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ چوری، ضمیر فروشی ،بد دیانت گروہ کواین آر
او ٹو کے تالاب میں نہلا دیا گیا، این آراو ٹو دے کرمعیشت و ملکی سلامتی سے کھیلنے
کیلئےاقتدار سونپ دیا گیا، میں نے بیرونی اشاروں پر برپا تبدیلی سرکار سے پہلے نتائج
سےخبردار کیاتھا، مسلسل نشاندہی کی کہ مسلط حکمران قوم کو حادثات کی جانب دھکیل رہےہیں۔
اجلاس کے شرکا کو مخاطب
کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ معیشت برباد کرنے کے بعد داخلی سلامتی کےاہتمام میں
حکومت کی ناکامی تشویشناک ہے، قوم سوال پوچھ رہی کہ معیشت کی تباہی کے بعد کس کے اشاروں
پر داخلی انتشارپیداکیاجارہاہے۔
سابق وزیراعظم نے اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ قومی سلامتی کو سیاسی نابالغ کے رحم و کرم پر چھوڑنا مجرمانہ حماقت ہے، صورتحال کا قریب سےجائزہ لے رہے ہیں، قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچارکرنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کرینگے۔
اس کے علاوہ مزید
پڑھیں۔۔۔
حکومت نے 2023 سا ل کی چھٹیوں کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
No comments:
Post a Comment