ایک حالیہ جامع تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بہتر صحت کے لیے ماہرین کی جانب سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی تجاویز مفروضوں پر مبنی ہوتی ہیں اور ماہرین کو معلوم ہی نہیں کہ انسان کو یومیہ کتنا پانی پینا چاہیے۔
طبی جریدے ’سائنس‘ میں
شائع تحقیق کے مطابق جاپان، برطانیہ، چین، امریکا اور نیدرلینڈز سمیت دیگر ممالک کے
تین درجن سے زیادہ ماہرین کی جانب سے کی جانے والی مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہر
انسان کو پانی کی ایک جتنی ضرورت نہیں ہوتی۔
ماہرین نے تحقیق کے لیے
دنیا کے 30 ممالک کے 5 ہزار سے زائد افراد کی پانی پینے کی عادت اور ان کی صحت کا جائزہ
لیا، ساتھ ہی ماہرین نے ان کی غذا کو بھی دیکھا۔
تحقیق میں شامل کیے گئے
رضاکاروں کی عمریں ایک ہفتے سے لے کر 96 سال تک تھیں اور ان میں مرد و خواتین شامل
تھیں۔
ماہرین نے تمام افراد
کی جانب سے یومیہ پانی پینے، ان کی خوراک، ان کے علاقے اور ان کی صحت کا جائزہ لیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ
ہر خطے یا ملک کے انسان کی پانی کی الگ الگ ضرورت ہوتی ہیں، گرم خطوں میں رہنے والے
افراد یومیہ ساڑھے 4 لیٹر تک پانی پی سکتے ہیں اور گرم ممالک میں رہنے والے افراد اتنا
ہی پانی پی رہے ہیں۔
اسی طرح ماہرین نے دیکھا
کہ پانی پینے کاتعلق انسان کی عمر سے بھی ہے، جیسے مرد حضرات 20 سے 40 سال کی عمر میں
زیادہ پانی پیتے ہیں جب کہ خواتین جوانی سے ادھیڑ عمری تک ایک ہی مقدار میں پانی پیتی
ہیں۔
ماہرین کے مطابق عام طور
پر ہر انسان کے جسم کو یومیہ ڈیڑھ سے پونے دو لیٹر پانی کی ضرورت ہے جو کہ عام طور
پر 5 سے 6 گلاس بنتے ہیں۔
ماہرین نے واضح کیا کہ اس بات کہ کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں کہ 8 گلاس پانی پینے والے افراد صحت مند رہتے ہیں یا پھر 12 گلاس تک پانی پینے والے لوگ زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ہر انسان جو غذائیں کھا رہا ہوتا ہے، اس سے بھی ان کا جسم پانی وصول کر رہا ہوتا ہے، کیوں کہ کئی طرح کی سبزیوں، پھلوں اور دیگر غزاؤں میں پانی کی مقدار موجود ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ البتہ بعض گرم اور خشک غذائیں کھانے والے افراد کو کچھ زیادہ پانی پینا چاہیے، یعنی انہیں مکمل طور پر ڈیڑھ یا پونے دو لیٹر پانی پینا چاہیے۔
ماہرین نے واضح کیا کہ
پونے دو لیٹر سے زیادہ پانی پینے کہ اگرچہ صحت پر کوئی منفی اثرات نہیں پڑیں گے، تاہم
یہ عمل بعض افراد کو مالی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین نے واضح کیا کہ
دنیا بھر کے ماہرین صحت لوگوں کو 8 یا 12 گلاس یومیہ پانی پینے کا مشورہ مفروضوں کی
بنیاد پر غیر ضروری طور پر دیتے ہیں، اس کے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں کہ زیادہ
پانی پینا صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔
اس کے علاوہ مزید پڑھیں۔
معذور افراد کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں
پنجاب یونیورسٹی کی تقسیم کیوں ہوئی؟
No comments:
Post a Comment