یونیورسٹی کے ایک پروفیسر اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کو اپنی ایک طالبہ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار
آزاد جموں
و کشمیر (اے جے کے) یونیورسٹی کے ایک پروفیسر اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کو اپنی ایک طالبہ
کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے رہائشی ڈاکٹر غضنفر علی اے جے کے یونیورسٹی میں شعبہ بائیو ٹیکنالوجی کے سربراہ ہیں۔ اسے بدھ کے روز شدید عوامی ردعمل کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر غضنفر
نے طالبہ کو ہراساں کیا تھا تاہم یونیورسٹی نے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ معاملہ
عوام کے سامنے آنے کے بعد پولیس حرکت میں آگئی۔
اے جے کے یونیورسٹی نے ڈاکٹر غضنفر کو فوری طور پر معطل کر دیا
بعد ازاں اے جے کے یونیورسٹی نے ڈاکٹر غضنفر کو فوری طور پر معطل کر دیا۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ نے رسوا ہونے والے پروفیسر کی جگہ لے لی ہے۔
اس کے ساتھ ہی اے جے کے یونیورسٹی کی اعلیٰ انتظامیہ اور علاقے کے کچھ بااثر افراد ڈاکٹر غضنفر کی رہائی کے لیے پولیس پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
قابل اعتراض حرکتوں میں ملوث ہونے کا ٹریک ریکارڈ
دریں اثناء
مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر غضنفر کے پاس ایسی قابل اعتراض حرکتوں میں
ملوث ہونے کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے۔ تاہم، وائس چانسلر (VC) نے ہر بار اس معاملے کو دبا دیا۔
انہوں نے
ڈاکٹر غضنفر اور وی سی کے خلاف شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے باوقار ادارے
کی شبیہ کو داغدار کیا اور مزید کہا کہ یونیورسٹی کا امیج بحال کرنے کے لیے ان کا احتساب
ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں۔۔
راولپنڈی ا ور اسلام آباد میں تمام سکول بند
اسلامآباد کی پولیس کیوں تھک گئی
No comments:
Post a Comment