جیل وارڈن میں کانسٹیبل کی آسامیاں
پنجاب میں جیل وارڈنز
کی بھرتی جلد شروع ہو گی۔ پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون سازی کے کاروبار
(SCCLB) نے پنجاب بھر کی جیلوں
میں جیل وارڈنز کی بھرتی پر پابندی ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔ جیل وارڈنز کی بھرتی
پر پابندی کے باعث صوبے کی مختلف جیلوں میں عملے کی کمی ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین اور وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے منظوری دی۔
راجہ بشارت نے انسپکٹر
جنرل جیل خانہ جات پنجاب کو منظوری کے لیے مطلوبہ آسامیوں کی سمری تیار کرنے کی ہدایت
کی۔ انہوں نے آئی جی کو اقلیتی قیدیوں کے لیے غیر متنازعہ مذہبی کورسز تیار کرنے اور
متعلقہ مذاہب کے اسکالرز کی رضامندی حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
تعلیم یافتہ افراد کی بھرتی
بھرتی کی سمری کی منظوری
دیتے ہوئے راجہ نے کہا کہ تعلیم یافتہ افراد کی بھرتی سے جیلوں کا کلچر بہتر ہو سکتا
ہے۔ جیل وارڈن کی تعلیمی قابلیت میٹرک ہوگی لیکن امیدواری کے لیے زیادہ پڑھے لکھے لوگوں
کی گنجائش ہونی چاہیے۔
ڈی جی خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پانچ ممبران کی تقرری
کمیٹی نے پنجاب کے تحت چیریٹی کمیشن کی تشکیل نو اور ڈی جی خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پانچ ممبران کی تقرری جیسے دیگر معاملات کی بھی منظوری دی۔
کابینہ کمیٹی نے
TEVTA کے زیر اہتمام تربیتی کورس کرنے والے
قیدیوں کے لیے معافی کی بھی منظوری دی۔ ایس سی سی ایل بی نے ضلع بھکر کی تحصیل دریا
خان اور ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل چوک سرور شہید میں سیشن کورٹس کے قیام کی بھی منظوری
دی۔
جیل وارڈنز کے لیے اشتہارات اور بھرتی کا عمل جلد شروع ہو جائے گا۔
نوٹ: ملازمتوں کے لیے
مطلوبہ اہلیت میٹرک ہونی چاہیے لیکن اعلیٰ اہلیت والے امیدواروں کو بھی درخواست دینے
کی اجازت ہوگی۔
اس کے علاوہ مزید
پڑھیں۔۔
پنجاب پولیس میں بطور
انسپکٹرز کی بھرتیاں، تعلیم قابلیت اور اپلائی کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
پنجاب میں کھیلوں کےفروغ کیلئے وزیر اعلیٰ کا انقلابی قدم
No comments:
Post a Comment