دنیا میں چیونٹیوں کی تعداد کتنی ہے؟ - IlmyDunya

Latest

Nov 14, 2022

دنیا میں چیونٹیوں کی تعداد کتنی ہے؟

دنیا میں چیونٹیوں کی تعداد کتنی ہے؟ انسانوں کی طرح چیونٹیاں بھی اپنی ترجیہات کیوں بدلتی ہیں؟

سائنسدانوں کی نئی تحقیق صرف "علمی دنیا" کے آج کے نئے آرٹیکل میں مکمل تفصیل کے ساتھ پیش  خدمت ہیں۔۔

دنیا میں چیونٹیوں کی تعداد کتنی ہے؟

 پوری دنیا میں چیونٹیوں کی کل تعداد 2 لاکھ ٹریلین ہے،سائنس دانوں کی نئی تحقیق


کرہ ارض پر چیونٹیوں کی 15,700 سے زیادہ معلوم اقسام ہیں۔

ایک نئی تحقیق میں دنیا میں چیونٹیوں کی کل تعداد 2 ٹریلین بتائی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ حیران کن اعداد و شمار بھی کیڑوں کی کل آبادی کے اصل سائز سے کم ہونے کا امکان ہے، جو دنیا بھر کے ماحولیاتی نظام کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ ایک لازمی حصہ ہیں.

 دنیا میں چیونٹیوں کی کل آبادی

ڈان اخبار میں شائع ہونے والے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں چیونٹیوں کی کل آبادی کا تعین موسمیاتی اثرات کے باعث ان کے قدرتی مسکن میں ہونے والی تبدیلیوں کے نتائج کا جائزہ لینے کے لیے خاص طور پر اہم ہے۔

 محققین نے دنیا میں چیونٹیوں کی کل آبادی کا اندازہ لگانے کی کوشش کی

اس سے قبل بھی کچھ محققین نے دنیا میں چیونٹیوں کی کل آبادی کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے لیکن ان کا تخمینہ 2 لاکھ ٹریلین یعنی 20 ارب کے لگ بھگ سے بہت کم ہے۔

نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جرنل پروسیڈنگز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں، محققین نے 465 مطالعات کا تجزیہ کیا جس میں چیونٹیوں کی مقامی آبادی کی پیمائش کی گئی۔


اس مقصد کے لیے تمام براعظموں پر سروے کیے گئے لیکن افریقہ اور ایشیا جیسے بڑے خطوں میں بہت کم یا کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں تھا۔

 کرہ ارض پر چیونٹیوں کی 15,700 سے زیادہ معلوم انواع 

یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں چیونٹیوں کی اصل تعداد اس اندازے سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے، اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہم ان خلا کو بھی پُر کرتے ہیں تاکہ کیڑوں کی آبادی کا صحیح سائز معلوم ہو سکے۔

کرہ ارض پر چیونٹیوں کی 15,700 سے زیادہ معلوم انواع ہیں، اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً اتنی ہی ہیں جن کا ابھی تک دریافت ہونا باقی ہے، جن میں سے تقریباً دو تہائی صرف گھنے جنگلات اور وسیع میدانوں میں پائی جاتی ہیں۔ میں پایا جاتا ہے۔

 

چیونٹیوں کا کل وزن 12 میگا ٹن ہے جو کہ جنگلی پرندوں اور ممالیہ جانوروں کے مجموعی وزن اور انسانوں کے کل وزن کے 20 فیصد سے زیادہ ہے۔

 

مستقبل میں، محققین ماحولیاتی عوامل کا مطالعہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو ان کیڑوں کی آبادی کو متاثر کرتے ہیں.


 انسانوں کی طرح چیونٹیاں بھی اپنی ترجیحات بدل سکتی ہیں۔ تحقیق


اسلام آباد: ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی نے پہلی بار دریافت کیا ہے کہ انسانوں اور جانوروں کی طرح چیونٹیاں بھی اپنے تجربے کی بنیاد پر اپنے فیصلے اور حکمت عملی تبدیل کرتی ہیں۔

 

چیونٹیاں فیصلوں کا موازنہ کرنے کے لیے اپنے تجربے کا استعمال کرتی ہیں۔ یہ دریافت ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے سکول آف لائف سائنسز کے تاکاسا ساکی اور سٹیفن پریٹ نے مختلف کیڑوں بالخصوص چیونٹیوں پر برسوں کی تحقیق کے بعد کی۔

  انسان اور چیونٹیاں دونوں فیصلے کرنے کی صلاحیت 

تاکاسا ساکی انسانوں اور چیونٹیوں کے درمیان نفسیاتی مماثلت پر تحقیق کے ماہر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انسان اور چیونٹیاں دونوں فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن چیونٹیاں اجتماعی طور پر عمل کرتی ہیں۔

اس سلسلے میں اس نے چیونٹیوں کو لے کر ان کے دو قسم کے گھر بنائے۔ ایک کا داخلی دروازہ تنگ اور اندر سے اندھیرا تھا جبکہ دوسری رہائش گاہ میں نسبتاً زیادہ روشنی تھی جبکہ داخلی دروازہ کھلا تھا۔ انہوں نے دیکھا کہ چیونٹی نے کم روشنی والے گھر کا انتخاب کیا۔


اس تجربے سے معلوم ہوا کہ انسانوں اور چیونٹیوں میں دماغی مماثلت پائی جاتی ہے۔ یہ نئی تلاش انفرادی اور اجتماعی فیصلوں کے درمیان فرق کے بارے میں اہم بصیرت فراہم کر سکتی ہے۔

اس کے علاوہ مزید پڑھیں۔۔

دماغ پڑھنے والی مشین کا کامیاب تجربہ

 اور

مسئلہ کشمیر حل ہونےکا عویٰ


No comments:

Post a Comment