پنجاب حکومت نے اپنی غلطی کا احساس کرتے ہوئے انصاف اکیڈمی کی ویب سائٹ سے اسٹار پرفارمرز کا سیکشن ہٹا دیا۔
پنجاب
حکومت نے حال ہی میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح کے طلباء کے لیے انصاف اکیڈمی کا آغاز
کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد صوبے میں رائج ٹیوشن کلچر کا مقابلہ کرنا ہے۔
اگرچہ
طلباء نے اس اقدام کو سراہا ہے لیکن اب یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ انصاف اکیڈمی کی آفیشل ویب سائٹ ایک ہندوستانی طالب علم کو پاکستانی طالب علم کے طور پر ظاہر کر رہی ہے۔
آئیے پہلے ویب سائٹ پر موجود تصویر پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
تاہم،
گوگل پر ایک سادہ ریورس امیج سرچ سے پتہ چلتا ہے کہ محمد طحہ درحقیقت یونیورسٹی کیمپس
میں لیپ ٹاپ پر کام کرتے ہوئے سیڑھیوں پر بیٹھا ایک خوش شکل ہندوستانی طالب علم ہے۔‘‘
اس
کے علاوہ دیگر دو پاکستانی طلبہ کی تصاویر بھی انٹرنیٹ سے حاصل کی گئی ہیں۔
اسی
تلاش کی تکنیک سے پتہ چلتا ہے کہ محمد علی کی تصویر ایچ بی ایل کی پرسنل لون کی ویب
سائٹ سے لی گئی ہے۔
ویب
سائٹ پر تصویر یہ ہے:
آخر
میں ثمرین خان کی تصویر بھی انٹرنیٹ پر موجود ہے۔
ویب
سائٹ پر تصویر یہ ہے:
یہاں ماخذ سے تصویر ہے.
اس
میں کوئی شک نہیں کہ انصاف اکیڈمی ایک شاندار پلیٹ فارم ہے جو مختلف معاشی اور سماجی
پس منظر رکھنے والے طلباء کے لیے کھیل کے میدان کو برابر کرتا ہے۔ تاہم، صوبائی حکومت
کو انصاف اکیڈمی کی ویب سائٹ پر مقامی پاکستانی طلباء کی تصاویر استعمال کرنی چاہیے
تھیں۔
مزید پڑھیے۔۔
پنجاب میں میٹرک امتحانات کی نئی پالیسی متعارف کرا دی گئی
No comments:
Post a Comment