پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ (پی سی ٹی بی) کی جانب سے
پرانے نرخوں پر نصابی کتب چھاپنے سے انکار کرنے سے طلبہ کے نصابی کتب کے حصول کے امکانات
کو ایک اور شدید دھچکا لگا ہے۔
اس پیشرفت نے ایک بار پھر پنجاب کے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (SED) کی نااہلی
کو بے نقاب کر دیا ہے جو PCTB کو نصابی کتب کی چھپائی دوبارہ شروع کرنے پر قائل کرنے میں مسلسل ناکام
رہا ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پبلشرز کے سرونگ ونگ کے صدر ضیاء
الرحمان نے پنجاب حکومت سے نصابی کتب کی چھپائی میں استعمال ہونے والے کاغذ پر سبسڈی
دینے کی درخواست کی، انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کا بہت وقت ضائع ہو چکا ہے۔
دوسری جانب، ایس ای ڈی پنجاب نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ نصابی
کتب کی چھپائی دوبارہ شروع کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہا ہے، اس بات کی یقین دہانی
کراتے ہوئے کہ کلاس 6، 7 اور 8 کے طلبہ کو جولائی کے آخر تک نصابی کتب مل جائیں گی۔
پنجاب میں تیس لاکھ سے زائد طلباء نصابی کتب حاصل کیے بغیر نئے
تعلیمی سال میں داخل ہو چکے ہیں۔ وہ نصابی کتابوں کے بغیر گرمیوں کی چھٹیوں کا ہوم
ورک مکمل کرنے پر مجبور ہیں۔
گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی پی سی ٹی بی کی نااہلی
کی وجہ سے نصابی کتب کی چھپائی میں تاخیر کا سخت نوٹس لیا تھا۔ وزیراعظم نے وزیر تعلیم
رانا تنویر حسین کو تاخیر کی وجوہات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا
تھا۔
اس کے علاوہ پڑھیں۔
خیبر پختونخواہ نے فری ٹرانسپورٹ کا اعلان کر دیا
No comments:
Post a Comment