سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

1971 میں مغربی پاکستان مشرقی پاکستان سے 70 فیصد امیر تھا، آج بنگلہ دیش پاکستان سے 45 فیصد زیادہ امیر ہے۔

1971 میں  مغربی پاکستان مشرقی پاکستان سے 70 فیصد امیر تھا، آج بنگلہ دیش پاکستان سے 45 فیصد زیادہ امیر ہے۔

بنگلہ دیش کے کابینہ سکریٹری نے صحافیوں کو بتایا کہ ملک کی فی کس جی ڈی پی پچھلے سال میں 9 فیصد بڑھ کر 2,227 ڈالر تک پہنچ گئی۔ اس دوران پاکستان کی فی کس آمدنی 1,543 ڈالر ہے۔


ایک پاکستانی ماہر معاشیات کے مطابق بنگلہ دیش اس وقت پاکستان سے 45 فیصد زیادہ خوشحال ہے۔ اس امکان کے دائرے سے باہر نہیں ہے کہ ہمیں 2030 میں بنگلہ دیش سے امداد کی ضرورت ہوگی۔


بجلی کی بندش کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں ہر ماہ 500 ملین ڈالر کی کمی متوقع ہے۔ بلوچستان کے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کا اعلان 20 جون کو کیا گیا۔


ہندوستان، جو فخر کے ساتھ اپنے آپ کو واحد جنوبی ایشیائی معیشت سمجھتا ہے جو کہ اہم ہے، اب اس حقیقت سے گزر رہا ہے کہ وہ بھی دولت کے لحاظ سے فی کس آمدنی کے تناظر میں بنگلہ دیش کے مقابلے میں کمزور ہے۔


2020-21 میں، ہندوستان کی فی کس آمدنی محض $1,947 تھی۔ سماجی ترقی، مالیاتی روک تھام اور برآمدات کو تین اہم عناصر سمجھا جاتا ہے جو بنگلہ دیش کی ترقی میں مدد کر رہے ہیں۔


بنگلہ دیش کی برآمدات میں 2011 اور 2019 کے سالوں میں 8.6 فیصد کی سالانہ شرح سے اضافہ ہوا، جو کہ عالمی اوسط 0.4 فیصد کے مقابلے میں ہے۔


ملک کی ترقی جزوی طور پر مصنوعات پر مسلسل توجہ مرکوز کرنے کی وجہ سے ہے جہاں اس کی مسابقتی اہمیت ہے، مثال کے طور پر، کپڑے۔


اس دوران، ہندوستان اور پاکستان کے برعکس، جہاں لیبر فورس میں خواتین کی شراکت میں کمی آئی ہے، وہیں لیبر فورس میں بنگلہ دیشی خواتین کے کردار میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔


اس معلومات کا ذریعہ بلومبرگ ہے۔

اس کے علاوہ مزید پڑھیں۔۔


 چوکیداروں اور سکیورٹی گارڈز ہم سے ناراض کیوں ہیں؟





Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.