25 مئی کو ’امپورٹڈ حکومت‘ کے خلاف اسلام آباد لانگ مارچ: عمران
پی ٹی آئی چیئرمین نے متحدہ حکومت سے اسمبلیاں تحلیل کرنے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین
عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی 25 مئی کو 'امپورٹڈ حکومت' کے خلاف اسلام
آباد تک بہت زیادہ زیر بحث لانگ مارچ کا آغاز کرے گی۔
انہوں نے اس فیصلے کا اعلان اتوار کو پشاور میں پی ٹی آئی کی
کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا۔
’’میں
پوری قوم کو دعوت دے رہا ہوں۔ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول
مزدوروں، سابق فوجیوں اور دیگر کو ملک کی حقیقی آزادی کے لیے لانگ مارچ میں شرکت کرنی
چاہیے۔
"میں آپ سے 25 مئی کو سری نگر ہائی وے پر سہ پہر 3 بجے ملوں گا،"
انہوں نے کہا۔
سابق وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کی زیر قیادت مخلوط حکومت سے فوری
طور پر قبل از وقت انتخابات اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی نئے عام انتخابات کی تاریخ
کا اعلان ہونے تک اسلام آباد میں ہی رہے گی۔ ہم اپنی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان
کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم 'امپورٹڈ حکومت' کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے تبصرہ کیا، "میں فوج سے بھی کہہ رہا ہوں کہ وہ
'غیر جانبدار' رہیں جیسا کہ وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ وہ غیر جانبدار ہیں۔"
انہوں نے حکام کو لانگ مارچ کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے
سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو پی ٹی آئی قانونی کارروائی کرے گی۔
لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کرنے سے پہلے عمران نے حکومت مخالف
تحریک شروع کرنے کی وجہ تفصیل سے بتائی جسے ’’آزادی مارچ‘‘ کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ کثیر الجماعتی حکومت ایک ’غیر ملکی سازش‘
کا نتیجہ ہے جس کا ان کا دعویٰ تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہونے کے
لیے اس کے خلاف رچی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ "امریکہ نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی
کے لیے بدعنوان افراد کے ساتھ ملی بھگت کی... میں نے اس سازش کو ہونے سے روکنے کی پوری
کوشش کی لیکن بدقسمتی سے ہم ان کی کوشش کو ناکام نہیں بنا سکے۔"
اپنے الزامات کو دہراتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ امریکی انڈر سیکرٹری
ڈونلڈ لو کی جانب سے پاکستان کو نتائج کی دھمکی دینے کے ایک دن بعد، ان کی حکومت کے
خلاف تحریک عدم اعتماد دائر کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "میری حکومت ایک ایسے وقت میں گرائی
گئی جب ملک کے تمام شعبے بشمول معیشت اور دیگر برآمدات اوپر کی طرف بڑھ رہی تھیں۔"
خان نے کہا کہ ان کی حکومت کے خلاف مبینہ سازش میں ملوث افراد
نے امریکہ کو پیغام دیا کہ ان کا روس کا دورہ ان کی حکومت کا یکطرفہ فیصلہ تھا۔
"میں نے وزارت خارجہ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی
مشاورت سے روس کا دورہ کیا۔"
موجودہ حکمرانوں پر طنز کرتے ہوئے، معزول وزیراعظم نے کہا کہ
ان میں ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لیے منصوبہ بندی اور صلاحیت کا فقدان ہے۔
موجودہ حکومت ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی ذمہ داری قومی سلامتی
کمیٹی (این ایس سی) سے لے رہی ہے کیونکہ وہ یہ سارا بوجھ فوج پر ڈالنا چاہتی ہے۔
پڑھنے کرنے کے لیے مزید...
No comments:
Post a Comment