اپوزیشن کا وائرس نکل گیا – کپتان کی لمبی منصوبہ بندی - IlmyDunya

Latest

Mar 20, 2022

اپوزیشن کا وائرس نکل گیا – کپتان کی لمبی منصوبہ بندی

اپوزیشن نے کونسی بڑی غلطی کر دی۔ عمران خان کی پیشگوئی


 

اپوزیشن کا وائرس نکل گیا – کپتان کی لمبی منصوبہ بندی

سینئر صحافی عمران خان نے اپنے ایک وی لاگ میں کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کا صافٹ ویئر اپ ڈیٹ  ہو گیا ہے۔اور بہت جلدی ہو گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ اگر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر صاحب پیر کو تحریک عدم اعتماد کے متعلق کاروائی شروع نہیں کرتے تو ہم بھی دیکھتے ہیں کہ او آئی سی کانفرنس کیسے ہوتی ہے۔ ہم پارلیمنٹ میں دھرنا دے کر بیٹھے رہیں گے۔ اور ہمیں کوئی اٹھا کر دیکھائے۔

صحافی عمران ریاض نے کہا کہ مشترکہ اپوزیشن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول زرداری ، مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف  نے کہا کہ سپیکر صاحب کی ذمہ داری ہے کہ اجلاس بلائیں اور کاروائی عمل میں لائیں  ۔ بلاول بھٹو زرداری نے انتہائی غصے کے عالم میں کہا کہ  ہم بھی دیکھتے ہیں کہ کیسے یہ او آئی سی کیانفرنس کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو کے اس بیان کے تین گھنٹے بعد ہی اپوزیشن کا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہوا اور ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا کہ ہم ملک میں آنے والے مہمانوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اور ان کا مکمل احترام کرتے ہیں۔  پاکستان کی سیاست معزز مہمانوں پر اثر انداز نہیں ہو پائے گی۔ وہ ایک اچھا اثر لے کر جائیں گے۔

صحافی عمران ریاض نے کہا کہ بلاول کے نانا ذولفقار علی بھٹو نے او آئی سی کیلئے بڑا کام کیا تھا۔ ذوالفقار بھٹو کی تصویر او آئی سی کانفرنس میں لگائی جاتی ہے۔ اور اس تصویر کو بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔اور ان کی خدمات کو بھی یاد رکھا جاتا ہے۔بلاول بھٹو کی دھمکی لگائی کہ دیکھتے ہیں اپ او آئی سی کیسے کرتے ہیں۔شہباز شریف نے بھی ڈھکے چھپے انداز میں یہی باتیں کیں۔

ان بیانات کے بعد سوفٹ ویئر کی اپ ڈیٹنگ شروع ہو ئی۔ سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونے کے بعد جو اپوزیشن نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا وہ انتہائی دلچسپ ہے۔

مشترکہ اعلامیے میں بیان ہوا کہ او آئی سی وزرا خارجہ کو پاکستان آمد پر ہم پر اتباق خیر مقدم کرتے ہیں۔

معزز مہمانوں کی آمد ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔ اعلامیہ

ان کے جذبے کی ہم تحسین کرتے ہیں۔ اعلامیہ

اسلامی دنیا کے وزرا خارجہ اسلامی ملکوں اور درپیش چیلنجز کے مسئلے پر اسلام آباد آ رہے ہیں۔کانفرنس میں افغانستان، فلسطین اور کشمیر جیسے اہم مسائل پر غور ہونا ہے۔اپوزیشن نے کہا کہ ہم ان کی حوصلہ افذائی کے کیلئے چشم براء ہیں۔

عمران ریاض نے کہا کہ یہی لوگ چند گھنٹے پہلے حکومت کو دھمکیاں لگا رہے تھے کہ یہ او آئی سی کانفرنس کر کے دیکھائیں۔

ایس صورتحال میں بہت مشکل ہو جاتا ہے کہ ریاست رسپونڈ نا کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست بڑا اچھا سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ کرتی ہے۔

پاکستان کے سیاسی حالات اور کشمکش کو او آئی سی پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔امید کرتے ہیں کہ معزز مہمانوں کا اسلام آباد میں قیام انتہائی خوشگوار رہے گا۔ اپوزیشن کا مشترکہ اعلامیہ

مشترکہ اپوزیشن کہتی ہے کہ او آئی سی کانفرنس میں آنے والے مہمانوں کو اپوزیشن سمیت پورا پاکستان انہیں خوش آمدید کہتا ہے۔

ان کی موجودگی میں اسلام آباد کا ماحول انتہائی خوشگوار بنائیں گے، اپوزیشن کا مشترکہ اعلامیہ۔

عمران ریاض نے کہا کہ بلاول بھٹو نے جو کہنا تھا کہہ دیا اور پھر سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونا تھا ہو گیا ۔ اس پر انڈین میڈیا نے بہت اٹھایا اور بہت وا ویلا کیا کہ اب تو پاکستان کی اپوزیشن نے بھی کہہ دیا کہ کر کے دیکھاؤ او آئی سی کانفرنس۔۔

انڈین میڈیا نے پروپیگنڈا شروع کر دیا تھا  پورے کے پورے اسلامی ممالک میں۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا تو ایسے بیانات ڈھونڈتا ہے اور اس سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے کوششیں کرتا رہتا ہے ۔ ماضی میں بھی انڈیا نے کبھی کوئی موقع ضائع نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ انڈین میڈیا عمران خان کے جانے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔ اور اپوزیشن کے بیانات کا ڈنڈھورا پیٹ دیا۔

 


No comments:

Post a Comment