پنجاب نے سرکاری سکولوں میں داخلوں کے لیے بی فارم کی شرط ختم کر دی۔
نئے
سکولوں میں داخلوں کی تعداد بڑھانے کے لیے پنجاب حکومت نے سرکاری سکولوں میں داخلے
کے لیے پیدائشی سرٹیفکیٹ (بی فارم) کی شرط ختم کر دی ہے۔
اکتوبر
2020 میں، صوبائی حکومت نے ڈیٹا کو کمپیوٹرائز کرنے کے لیے داخلے کے وقت بی فارم کی
فراہمی کو لازمی قرار دیا تھا۔ ایک سرکاری اہلکار کے مطابق، اس اقدام سے نئے داخلوں
میں کمی واقع ہوئی ہے۔
چیف
ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی (ڈی ای اے) لاہور پرویز اختر خان نے میڈیا
کو بتایا کہ محکمہ نے 'بی فارم' شرط واپس لے لی ہے اور اب بچوں کے داخلوں کے وقت اس
کی ضرورت نہیں رہے گی۔
مزید
برآں، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے سرکاری سکولوں کی خالی عمارتوں میں ٹیکنیکل ایجوکیشن
اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی
(TEVTA) کی مدد سے ٹیکنیکل کورسز شروع کرنے کا فیصلہ کیا
ہے۔ ڈی ای اے لاہور نے صوبائی دارالحکومت میں غیر استعمال شدہ عمارتوں کو ٹیوٹا اداروں
میں تبدیل کرنے کے لیے ان کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
صوبائی
حکومت پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہی
ہے۔
گزشتہ
ہفتے پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے نوجوان طلباء میں بھوک اور غذائیت کی کمی
سے نمٹنے کے لیے ’اسکول میل پروگرام‘ کا آغاز کیا تھا۔
پروگرام
کے تحت حکومت اللہ والی ٹرسٹ اور ہنڈا پاکستان کے تعاون سے سرکاری سکولوں کے طلباء
کو مفت مڈ ڈے میل فراہم کر رہی ہے۔
اس
موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ اس سلسلے میں نومبر 2020 میں شروع کیے
گئے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام
ابتدائی طور پر ضلع کے 100 پرائمری سکولوں میں شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت اسکولوں میں حاضری میں 33 فیصد اضافہ، اور طلباء کی صحت اور ان کے بی ایم آئی کی سطح میں 77 فیصد بہتری آئی ہے۔
No comments:
Post a Comment