چین میں ہزاروں پاکستانی طلباء کا مستقبل داؤ پر
راولپنڈی
چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) نے پاکستانی طلباء کو چین میں تعلیم جاری
رکھنے میں درپیش مشکلات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
6000 سے زائد طلباء کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ اگر وہ چین نہ گئے تو ہزاروں
طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہو جائے گا۔
یہ
بات RCCI کے صدر ندیم رؤف نے جمعرات کو راولپنڈی چیمبر آف کامرس میں پاک
چائنا اوورسیز کمیونٹی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کہی۔ اس موقع پر آر سی سی آئی کے
نائب صدر طلعت اعوان، ایگزیکٹو ممبران، کمیٹی ممبران اور طلباء اور تاجروں کی بڑی تعداد
موجود تھی۔
میٹنگ
میں پاکستانی طلباء کو درپیش مسائل، خاص طور پر چین واپس آنے والوں، قرنطینہ میں قیام،
ہوائی کرایوں کی حد سے زیادہ قیمتوں، رہائش، اسکالرشپ کی میعاد ختم ہونے، براہ راست
پروازوں کی معطلی، سفری دستاویزات، اینٹی باڈی ٹیسٹ جیسے آئی جی جی، آئی جی ایم سمیت
دیگر کووڈ سے متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ٹیسٹ
صدر
ندیم رؤف نے کہا کہ چیمبر اس معاملے کو چینی سفارت خانے اور حکومتی نمائندوں کے ساتھ
اٹھائے گا۔
انہوں
نے اجلاس میں شریک کمیٹی ممبران اور طلباء کو یقین دلایا کہ طلباء کے مطالبات کو اعلیٰ
حکام تک پہنچایا جائے گا تاکہ طلباء کا تعلیمی سال ضائع نہ ہو۔
کمیٹی
کے چیئرمین شوکت علی صافی نے کہا کہ طلباء کے ساتھ ساتھ تاجروں کو بھی مشکلات کا سامنا
ہے۔ چینی شہروں کے لیے ٹکٹ اور رہائش کے کرایوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ اس موقع
پر طلباء نے اجلاس کو بتایا کہ آئی جی جی اور آئی جی ایم ٹیسٹ بہت مہنگے ہیں۔
طلباء
کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں ایچ ای سی اور پی ایم ڈی سی چین سے آن لائن تعلیمی
سرٹیفیکیشن/کورسز کو قبول نہیں کر رہے ہیں۔ بہت سے طلباء کے وظائف ختم ہو رہے ہیں اور
ختم ہونے کے دہانے پر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹ ٹائم ملازمتوں کو سہولت فراہم کی جانی چاہیے، کیونکہ بہت سے کورسز موسموں پر مبنی ہوتے ہیں، مثلاً بہار کے کورسز، اور اگر آپ جنوری میں چین نہیں جا سکتے تو پورا سال ضائع ہو جائے گا۔
No comments:
Post a Comment