گلگت بلتستان کو سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنیکل ٹریننگ یونیورسٹی بنایا جائے گا۔ - IlmyDunya

Latest

Dec 11, 2021

گلگت بلتستان کو سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنیکل ٹریننگ یونیورسٹی بنایا جائے گا۔

گلگت بلتستان کو سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنیکل ٹریننگ یونیورسٹی بنایا جائے گا۔ 

گلگت بلتستان

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان سے وزارت اقتصادی امور میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران، دونوں اطراف نے گلگت بلتستان (جی بی) کی ترقی کے لیے ترجیحی شعبوں اور جاری ترقیاتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے وزیر کو جی بی کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات اور ان کی مستقبل کی ترقی کی ضروریات اور ترجیحی شعبوں سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ گلگت بلتستان میں جدید ترین ٹیکنیکل ٹریننگ یونیورسٹی کے قیام  کی جائے گی جو کہ بین الااقوامی طرز کی ہو گی یہ گلگت کی پہلی جدید ترین یونیورسٹی ہو گی۔ اکنامک امور ڈویژن غیر ملکی ٹیکنیکل اور مالی معاونت ڈوھونڈےگا جبکہ گلگت پلتستان کی حکومت یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے 800-1000 کنال زمین فراہم کرے گی۔

 

وزیراعلیٰ نے سڑکوں اور صحت کے شعبے میں انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن، بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نظام میں بہتری، صحت کی سہولیات کی توسیع اور پبلک سیکٹر کی استعداد کار بڑھانے کی بھی درخواست کی، خاص طور پر گورننس، فنانس اور ریونیو، لوکل گورنمنٹ، صحت عامہ، پولیس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ۔

 

ملاقات کے دوران پنجاب اور گلگت بلتستان کے درمیان آزاد جموں و کشمیر کے درمیان رابطے کے لیے متبادل روڈ نیٹ ورک کی ترقی پر بھی بات چیت کی گئی۔ متبادل سڑک سے نہ صرف سفر کے وقت اور فاصلے میں نمایاں کمی آئے گی بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا اور خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

خالد خورشید کی دعوت پر وزیر نے ترقیاتی ضروریات اور ترجیحی شعبوں پر تفصیلی بات چیت کے لیے جلد ہی جی بی کا دورہ کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی امور ڈویژن اگلے سال کے آغاز میں دو طرفہ اور کثیرالطرفہ ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ ایک ڈونرز کانفرنس منعقد کرے گا تاکہ صوبہ گلگت بلتستان  ٹیکنیکل یونیورسٹی کے لیے غیر ملکی ٹیکنیکل اور مالی امداد ڈھونڈھی  جا سکے۔

مزید پڑھیے۔۔

مری کو سول انتظامیہ نے نو سموکنگ زون قرار دے دیا۔




No comments:

Post a Comment