مری کو سول انتظامیہ نے نو سموکنگ زون قرار دے دیا۔
ضلع راولپنڈی کی سول انتظامیہ نے مری کو نو سموکنگ زون بنانے
کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سالانہ پہاڑی مقام پر آنے والے لاکھوں سیاحوں کو صاف ستھرا ماحول
فراہم کیا جا سکے۔
ڈسٹرکٹ ٹوبیکو کنٹرول امپلیمنٹیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے
ہوئے، ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) راولپنڈی محمد علی نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے بڑے تمباکو
سموک فری سٹیز (TSFCP) اقدام کا حصہ ہے۔
اجلاس کے دوران ڈی سی راولپنڈی نے کہا کہ تفریحی اور سیاحتی مقامات کے ساتھ ساتھ مری کے سکولوں، کالجوں، دفاتر، ہسپتالوں، ہوٹلوں، ریستورانوں، کیفے، عدالتوں، پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں اور سٹیڈیم میں بھی سگریٹ نوشی پر پابندی ہوگی۔
انہوں نے مری کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) اور دیگر متعلقہ حکام کو اس اقدام کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ہدایت کی اور انہیں ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔
ڈی سی علی نے ریمارکس دیے کہ مری ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں ہر سال ملک بھر سے لاکھوں سیاح آتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ ان کے لیے صاف ہوا کے انتظامات کرنے کی پابند ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی کی تمام تحصیلوں کو بتدریج ’نو
سموکنگ زونز‘ بنا دیا جائے گا جس سے راولپنڈی پاکستان کا پہلا تمباکو سے پاک اور سگریٹ
نوشی سے پاک ضلع بن جائے گا۔
ٹوبیکو کنٹرول امپلیمینٹیشن کمیٹی راولپنڈی (ٹی سی آئی سی آر)
کے سربراہ نے ضلع کے بڑے ہسپتالوں میں خصوصی کلینک قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی تاکہ
ان لوگوں کی مدد کی جا سکے جو تمباکو نوشی ترک کرنا چاہتے ہیں۔
وزارت صحت کے تمباکو کنٹرول کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان میں
ہر سال 150,000 سے زائد افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی مختلف بیماریوں کی وجہ سے موت
کے منہ میں چلے جاتے ہیں، اور انہوں نے اعتراف کیا کہ ایسے اقدامات سے قیمتی جانیں
بچیں گی اور وزارت کو TSFCP اقدام کے اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے
گی۔
مزید پڑھیں۔۔۔
No comments:
Post a Comment