نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی جلد متعارف کرائی جائے گی: وزیر آئی ٹی امین الحق
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت جلد ہی ملک میں قومی مصنوعی ذہانت کی پالیسی متعارف کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
آج
بلاک چین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ وہ پاکستان کو ڈیجیٹل بنانے کے
لیے تاریخی اقدامات کی راہ پر گامزن ہیں اور وفاقی کابینہ کو پہلے ہی ٹیبلیٹس اور اینڈرائیڈ
سیل فونز پر کام منتقل کر کے پیپر لیس بنا دیا گیا ہے۔
انہوں
نے مزید کہا کہ اس حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کی گورننس کو بھی پیپر لیس کر دیا جائے
گا۔
امین
الحق نے وزارت آئی ٹی کی جانب سے صنعت اور اکیڈمی کے ساتھ سہ فریقی معاہدے کے ذریعے
کام کرنے اور ڈیٹا پروٹیکشن، سائبر سیکیورٹی اور باہمی تعاون کے طریقہ کار سے متعلق
کمیٹی کی سفارشات کابینہ کے سامنے لانے کے لیے آمادگی ظاہر کی۔
انہوں
نے کہا کہ وزارت آئی ٹی پاکستان کی 60 فیصد نوجوان آبادی کو 3G
اور 4G سروسز فراہم کر کے
آئی ٹی کی مہارت سے آراستہ کرنے کے لیے پرعزم ہے خاص طور پر پاکستان کے دور دراز علاقوں
میں جو شہری مراکز سے بہت دور ہیں۔
اس
سال کے شروع میں، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا کہ پاکستان
کی نظریں دسمبر 2022 تک ملک میں 5G نیٹ ورک سروسز کے آغاز پر ہیں۔
وفاقی
وزیر نے یہ بات ہواوے کمپنی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی جس کی قیادت
اس کے مشرق وسطیٰ کے علاقائی سربراہ چارلس یانگ کر رہے تھے۔
انہوں
نے کہا، "ہم نے ملک میں 5G خدمات شروع
کرنے کے لیے دسمبر 2022 کا ہدف مقرر کیا ہے۔"
چارلس
یانگ نے میٹنگ کے دوران کہا کہ ہواوے کی مکمل توجہ پورے خطے میں 5G
سروسز کے فروغ اور استعمال پر ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں نومبر 2020 میں پہلی مرتبہ تیز ترین 5G ویڈیو کال کا تجربہ کامیابی سے کیا گیا ہے۔
No comments:
Post a Comment